Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی تصور میں آ رہی ہو کبھی تخیل پہ چھا رہی ہو

احسان دربھنگوی

کبھی تصور میں آ رہی ہو کبھی تخیل پہ چھا رہی ہو

احسان دربھنگوی

MORE BYاحسان دربھنگوی

    کبھی تصور میں آ رہی ہو کبھی تخیل پہ چھا رہی ہو

    مرے شبستان آرزو کو نگار خانہ بنا رہی ہو

    رہ وفا میں قدم قدم پر نئی نئی شرط لا رہی ہو

    یہ کس نے بہکا دیا ہے تم کو یہ کیا شگوفے کھلا رہی ہو

    یہ خود پرستئ ناروا ہے یہ بے وفائی کی انتہا ہے

    تمہاری خاطر جو لٹ چکا ہے اسی سے آنکھیں چرا رہی ہو

    بگاڑ میں اک بناؤ سا ہے لگاوٹوں میں کھچاؤ سا ہے

    دیا امیدوں کا میرے دل میں جلا رہی ہو بجھا رہی ہو

    فضا بھی ناساز ہے جہاں کی وہاں وفا سانس لے گی کیوں کر

    ہوا بھی غماز ہے جہاں کی وہاں مجھے کیوں بلا رہی ہو

    اگرچہ صحرائے زندگی میں کوئی مرا ہم سفر نہیں ہے

    مگر یہ محسوس ہو رہا ہے کہ تم مرے ساتھ آ رہی ہو

    پھر آج یاد ان کی آ رہی ہے مگر اس انداز سے کہ احساںؔ

    عروس نو جیسے پہلی شب میں بدن کو اپنے چرا رہی ہو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے