Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی تیرے خط کو جلا دیا کبھی نام لکھ کے مٹا دیا

سلمیٰ حجاب

کبھی تیرے خط کو جلا دیا کبھی نام لکھ کے مٹا دیا

سلمیٰ حجاب

MORE BYسلمیٰ حجاب

    کبھی تیرے خط کو جلا دیا کبھی نام لکھ کے مٹا دیا

    یہ مری انا کا سوال تھا تجھے یاد کر کے بھلا دیا

    نیا آرزو کا مزاج ہے نئے دور کی ہیں رفاقتیں

    تری قربتوں کا جو زخم تھا تری دوریوں نے مٹا دیا

    مجھے ہے خبر تجھے عشق تھا فقط اپنے عکس جمال سے

    کہ میں گم ہوں تیرے وجود میں مجھے آئینہ سا بنا دیا

    میں حصار میں تو حصار میں اسی سلسلے کو دوام ہے

    کبھی مصلحت نے جدا کیا تو کبھی غرض نے ملا دیا

    سبھی کہہ رہے ہیں یہ برملا جو گزر گیا وہی خوب تھا

    ابھی ایک پل جو ہے آسرا اسے سب نے یوں ہی گنوا دیا

    وہ شرر ہو یا کہ چراغ ہو ہے تپش مزاج میں اے حجابؔ

    کبھی ہر نفس کو جلا دیا کبھی روشنی کو بڑھا دیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے