کبھی تو دیکھ لے اک بار مسکرا کے مجھے
کبھی تو دیکھ لے اک بار مسکرا کے مجھے
تجھے بھی درد تو ہوگا کہیں رلا کے مجھے
جو چل دئے وہ کبھی لوٹ کر نہیں آتے
پیام آئے ہیں جاتی ہوئی صبا کے مجھے
میں سب کو چھوڑ کے باہوں میں تیری جی لوں گا
کبھی پکار لے سب رنجشیں بھلا کے مجھے
تمام عمر بسایا اسی کو آنکھوں میں
جو کھو گیا تھا کبھی اک جھلک دکھا کے مجھے
میں خود کو لاکھ لبادوں میں ڈھانپ لوں لیکن
مرے ضمیر نے دیکھا ہے بن قبا کے مجھے
وہ جس سے نام مرا چھپ کے تو نے لکھا تھا
ابھی بھی یاد ہیں سب رنگ اس حنا کے مجھے
میں ایک گیت ہوں میرا یہی مقدر ہے
تو بھول جائے گا کچھ دیر گنگنا کے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.