کبھی تو دوستو اپنے وطن کی بات کریں
کبھی تو دوستو اپنے وطن کی بات کریں
کبھی تو چاک دل و پیرہن کی بات کریں
خرد کی بزم میں دیوانہ پن کی بات کریں
حکایتوں میں کسی سیم تن کی بات کریں
گلوں کے سامنے کیا فکر و فن کی بات کریں
یہ سادہ لوگ ہیں ان سے چمن کی بات کریں
خیال یار سلامت ہزار بزم طرب
غزل کے نام پہ گل پیرہن کی بات کریں
مشام جاں میں وہ گیسو مہکتے جاتے ہیں
کسی ختن کی نہ مشک ختن کی بات کریں
نگاہ فتنہ ہے ایک اک ادا قیامت ہے
وہ لاکھ بن کے بڑے بھولپن کی بات کریں
بھلی سی بات عزیزوں پہ بار ہوتی ہے
دیار غیر میں کیسے وطن کی بات کریں
شناسا چہرے یہاں اجنبی سے لگتے ہیں
ہوں اہل ذوق تو اہل سخن کی بات کریں
جہاں پہ قتل ہو اردو زباں نفاست سے
چلو کچھ آج اسی انجمن کی بات کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.