Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی تو صحن انا سے نکلے کہیں پہ دشت ملال آیا

ہلال فرید

کبھی تو صحن انا سے نکلے کہیں پہ دشت ملال آیا

ہلال فرید

MORE BYہلال فرید

    کبھی تو صحن انا سے نکلے کہیں پہ دشت ملال آیا

    ہماری وحشت پہ کیسا کیسا عروج آیا زوال آیا

    عداوتیں تھیں محبتیں تھیں نہ جانے کتنی ہی حسرتیں تھیں

    مگر پھر ایسا ہوا کہ سب کچھ میں خود ہی دل سے نکال آیا

    کبھی عبادت کبھی عنایت کبھی دعائیں کبھی عطائیں

    کہیں پہ دست طلب بنے ہم کہیں پہ ہم تک سوال آیا

    گلوں کے چہرے کھلے ہوئے ہیں ہوا میں خوش بو مہک رہی ہے

    یہ میری آنکھوں نے خواب دیکھا کہ سیل حسن و جمال آیا

    تمام رنج و محن کو چھوڑیں تمہیں کو دیکھیں تمہیں کو سوچیں

    بڑے زمانے کے بعد دل میں یہ بھولا بسرا خیال آیا

    غزل سناؤں تو داد پاؤں مگر میں تم سے بھی کیا چھپاؤں

    تمہی نے سارے ہنر سکھائے تمہی سے رنگ ہلالؔ آیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے