Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی تو ذہن میں آکر نکل گئے الفاظ

تاج پیامی

کبھی تو ذہن میں آکر نکل گئے الفاظ

تاج پیامی

MORE BYتاج پیامی

    کبھی تو ذہن میں آکر نکل گئے الفاظ

    کبھی خود آپ ہی شعروں میں ڈھل گئے الفاظ

    جنہیں سمجھتا تھا تخئیل کے معاون ہیں

    قریب آ کے وہی اب بدل گئے الفاظ

    نہ جانے کون سی میں بات کہنے والا تھا

    نظر کسی پہ پڑی تو سنبھل گئے الفاظ

    یہ سچ ہے پھندے وہی آدمی کے بنتے ہیں

    غلط جو اس کی زباں سے نکل گئے الفاظ

    تمہارے شہر میں جو کچھ بھی میں نے دیکھا ہے

    بیان کرنے میں ان کو دہل گئے الفاظ

    سنے گا کون سنائے گا کون اب ان کو

    کہ سب کے ساتھ ہی شعلوں میں جل گئے الفاظ

    غزل سنائی ہے پر سوز تاجؔ نے ایسی

    کہ آج آنکھوں میں ان کی پگھل گئے الفاظ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے