کبھی تمہارا مرا سامنا نہیں ہوتا
کبھی تمہارا مرا سامنا نہیں ہوتا
وگرنہ شہر میں ہر روز کیا نہیں ہوتا
بدن سے روح کا ٹانکا ادھڑ رہا ہے مگر
وہ ایک شخص ہی مجھ سے جدا نہیں ہوتا
تمام لوگ ترستے ہیں روشنی کے لیے
مگر نصیب میں سب کے دیا نہیں ہوتا
کئی کے ہاتھ جلانے میں بھی جلے ہوں گے
ہر ایک آگ بجھا کر جلا نہیں ہوتا
فقیر پیر ولی سادھو سنت سا انسان
عظیم ہوتا ہے لیکن خدا نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.