کبھی وفور تمنا کبھی ملامت نے
تھکا دیا ہے بدن روز کی خجالت نے
میں زخم زخم تھا بستر کی سلوٹوں میں گھرا
مرا جو حال کیا صبح کی ملاحت نے
فضائے جبر تجھے چاک چاک کر دیں گے
نگل لیے جو ستارے تری کثافت نے
کسی جمال کی چھب ہو کسی کمال کی ضو
اجاڑ ڈالا ہے پژمردگی کی عادت نے
ہم ایسے کون سے غرق نشاط و عیش تھے جو
ہمیں ہی تاک لیا خوف کی رسالت نے
غرور ہی کا نہ بہروپ ہو حسین عابدؔ
جو عجز تجھ کو دیا ہے تری عبادت نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.