کبھی یقین کی دنیا میں جو گئے سپنے
کبھی یقین کی دنیا میں جو گئے سپنے
اداسیوں کے سمندر میں کھو گئے سپنے
برس رہی تھی حقیقت کی دھوپ گھر باہر
سہم کے آنکھ کے آنچل میں کھو گئے سپنے
کبھی اڑا کے مجھے آسمان تک لائے
کبھی شراب میں مجھ کو ڈبو گئے سپنے
ہمیں تھے نیند میں جو ان کو سائباں سمجھا
کھلی جو آنکھ تو دامن بھگو گئے سپنے
کھلی رہی جو مری آنکھ میرے مرنے پر
سدا سدا کے لیے آج کھو گئے سپنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.