کبھی زمین کبھی آسماں بناتا ہوں
کبھی زمین کبھی آسماں بناتا ہوں
یہاں میں ریت پہ کتنے مکاں بناتا ہوں
عجیب طرز کی تصویر بنتی جاتی ہے
اب اس میں دیکھنا میں دل کہاں بناتا ہوں
مکان آگ میں جلتا بنا لیا پہلے
اب آسمان تلک میں دھواں بناتا ہوں
زمیں پہ کھینچ کے لاتا ہوں ابر کا ٹکڑا
مسافروں کے لئے سائباں بناتا ہوں
پرانے پیڑ پہ اک سانپ کا بسیرا ہے
نئی جگہ پہ کہیں آشیاں بناتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.