Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی زمین کبھی آسماں سے لڑتا ہے

جبار واصف

کبھی زمین کبھی آسماں سے لڑتا ہے

جبار واصف

MORE BYجبار واصف

    کبھی زمین کبھی آسماں سے لڑتا ہے

    عجیب شخص ہے سارے جہاں سے لڑتا ہے

    کسی کے عشق کی منت کا تیل ہے اس میں

    اسی لیے تو دیا آستاں سے لڑتا ہے

    ہمیں یہ بانجھ بہو بے نشان کر دے گی

    یہ بات کہہ کے وہ بیٹے کی ماں سے لڑتا ہے

    کرایے دار کی نیند اس قدر پریشاں ہے

    وہ روز خواب میں مالک مکاں سے لڑتا ہے

    یہ کس کے قرض کا ہے بوجھ میری میت پر

    یہ کون ہے جو مرے خانداں سے لڑتا ہے

    دعا ہے خیر ہو اس گھر کی جس میں رو رو کر

    کوئی بزرگ کسی نوجواں سے لڑتا ہے

    بس ایک خاص نشانی ہے میرے مدفن کی

    کہ اس مکاں میں کوئی لا مکاں سے لڑتا ہے

    بڑے یقین سے کچھ بے یقین مانگتے ہیں

    وہ اک یقین جو وہم و گماں سے لڑتا ہے

    اذان دیتا ہوں جب میں سخن کی مسجد میں

    ہر ایک بے نوا میری اذاں سے لڑتا ہے

    میں اپنے عہد کا واصفؔ ہوں اور شاعر ہوں

    زمانہ کس لیے مجھ ناتواں سے لڑتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے