کبھی زمیں تو کبھی آسماں کی زد میں ہوں
کبھی زمیں تو کبھی آسماں کی زد میں ہوں
نفس نفس میں عجب امتحاں کی زد میں ہوں
یہ آگہی مرے حق میں عذاب جاں ٹھہری
عجیب دھن ہے کہ ہر دم زیاں کی زد میں ہوں
نہ جانے کیوں مجھے ہر وقت ایسا لگتا ہے
میں منحرف ہوں مگر رفتگاں کی زد میں ہوں
وہ داستاں جو مکمل بھی ہے ادھوری بھی
میں لمحہ لمحہ اسی داستاں کی زد میں ہوں
میں اپنے آپ کو پانے کی جستجو میں ریاضؔ
مکاں کی حد سے پرے لا مکاں کی زد میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.