کبھی ذرہ کبھی موج رواں ہے
کبھی ذرہ کبھی موج رواں ہے
حقیقت ہے نہاں گرچہ عیاں ہے
تغیر سے عبارت یہ جہاں ہے
عبارت میں تغیر پر کہاں ہے
زماں بھی ہے سفر میں اور مکاں بھی
تسلسل میں نہاں اثبات جاں ہے
جہاں تخلیق و خالق ہم زباں ہیں
وہاں ہر جنبش لب کن فکاں ہے
منازل در منازل ہیں سفر میں
سفر منزل ہے منزل کارواں ہے
صبا مستور ہے پردے میں لیکن
صبا کا نقش ہر گل پر عیاں ہے
ملائک بھی جھکیں لبیک کہہ کر
انا الحق کی فغاں ایسی اذاں ہے
فرشتوں کے پروں کو چھو کے گزرے
یہ نقش پائے خاکی آسماں ہے
مرے دم سے مقالات ازل ہیں
مرے دم سے ابد کی داستاں ہے
مرا ورثہ جنوں کی آبیاری
مری میراث ترکیب فغاں ہے
میں ہست و بود کے بس میں نہیں ہوں
مرے بس میں حیات جاوداں ہے
تصور سے حریم ذات طلعتؔ
کبھی آتش کبھی آتش فشاں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.