Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھو تک کے در کو کھڑے رہے کبھو آہ بھر کے چلے گئے

مصحفی غلام ہمدانی

کبھو تک کے در کو کھڑے رہے کبھو آہ بھر کے چلے گئے

مصحفی غلام ہمدانی

MORE BYمصحفی غلام ہمدانی

    کبھو تک کے در کو کھڑے رہے کبھو آہ بھر کے چلے گئے

    ترے کوچے میں جو ہم آئے بھی تو ٹھہر ٹھہر کے چلے گئے

    گئے باغ میں کسی گل تلے تو وہاں بھی اپنا نہ جی لگا

    لے برنگ غنچہ جمائیاں تجھے یاد کر کے چلے گئے

    کہیں غش میں تھا میں پڑا ہوا سنو اور قہر کی بات تم

    مجھے دیکھنے کو جو آئے وہ تو بگڑ سنور کے چلے گئے

    کروں مو و زلف کا کیا بیاں کہ عجیب قصہ ہے درمیاں

    یہ ادھر کو سینے پہ آ رہی وہ ادھر کمر کے چلے گئے

    اب انیس ہے نہ جلیس ہے نہ رفیق ہے نہ شفیق ہے

    ہم اکیلے گھر میں پڑے رہے سبھی لوگ گھر کے چلے گئے

    یہ عجب زمانے کی رسم ہے کہ جنہوں پہ مرتے تھے ہم سدا

    پس مرگ آ وہی خاک میں ہمیں آہ دھر کے چلے گئے

    چڑھے کوٹھے پر تو تھے مصحفیؔ پہ نہ داؤ پر وہ مرے چڑھے

    میں چڑھاؤں جب تلک آستیں اٹھے اور اتر کے چلے گئے

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(divan-e-soom) (Pg. 230)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے