کڑا تھا وقت زمانے کو آزماتے کیا
کڑا تھا وقت زمانے کو آزماتے کیا
نہیں تھا تیل چراغوں میں ہم جلاتے کیا
ہمارے ساتھ زمانے کے لوگ آتے کیا
بجھے دیے ہیں انہیں راستہ دکھاتے کیا
نہیں تھی جنس وفا جن کے پاس آتے کیا
مرے نگر میں وہ آ کر صدا لگاتے کیا
شکستہ پر ہیں تو جکڑا ہے وقت نے ہم کو
ہوا کے دوش پہ ہوتے تو ہاتھ آتے کیا
بہت سے لوگ ہمیں پڑھ رہے تھے اے سیرتؔ
کھلی کتاب تھے لیکن سمجھ میں آتے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.