کدم کی چھانو میں بنسی بجا رہا ہے کوئی
کدم کی چھانو میں بنسی بجا رہا ہے کوئی
فضائے برج کو بے خود بنا رہا ہے کوئی
تڑپ رہی تھیں جو موجیں وہ سوئی جاتی ہیں
ضرور ساحل جمنا پہ گا رہا ہے کوئی
سکوت شام میں گانا ہے کس قدر پر کیف
شراب ناب کے دریا بہا رہا ہے کوئی
سنا تھا روح نے جنت میں جو لب کوثر
وہی ترانۂ دل کش سنا رہا ہے کوئی
صدا جو کان میں آئی تو گوپیاں بولیں
اٹھو اٹھو کہ ہمیں کو بلا رہا ہے کوئی
غضب کا سوز خدایا ہے نالۂ نے میں
دل و جگر کو ہمارے جلا رہا ہے کوئی
کہیں تڑپ ہے یہ نغمہ کہیں سکون و قرار
جگا رہا ہے کوئی یا سلا رہا ہے کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.