کڑے ہیں کوس سفر دور کا ضروری ہے
کڑے ہیں کوس سفر دور کا ضروری ہے
گھروں سے رشتوں کا اب خاتمہ ضروری ہے
پرستش اپنی انا کے بتوں کی کر لی بہت
سکون دل کے لیے اک خدا ضروری ہے
کہیں تو تھوڑی سی گنجائش خلوص ملے
دلوں میں چھپ کے یہاں جھانکنا ضروری ہے
میں سنگ رہ ہوں تو ٹھوکر کی زد پہ آؤں گا
تم آئینہ ہو تو پھر ٹوٹنا ضروری ہے
نہ سوچو ترک تعلق کے موڑ پر رک کر
قدم بڑھاؤ کہ یہ حادثہ ضروری ہے
تمام صفحے سبھی گوشوارے جب تیرے
ہمارا کرب کتابوں میں کیا ضروری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.