کڑی دھوپ میں سایہ آور بہت ہے
کڑی دھوپ میں سایہ آور بہت ہے
مری ماں کا آنچل ہے سر پر بہت ہے
ہوس کے لئے ہیں یہ ایوان تھوڑے
قناعت کو اک پھوس کا گھر بہت ہے
وہ سورج ہے بے شک مگر اس کے آگے
مرا ہونا ذرہ برابر بہت ہے
محافظ ہے جو کارواں کا ہمارے
اسی شخص سے تو ہمیں ڈر بہت ہے
مبارک ہو کمخواب کا تم کو بستر
ہمیں ٹاٹ کی ایک چادر بہت ہے
اے ایمان والو یہ نشتر ہے پنہاں
کہ اب خیر کے نام پر شر بہت ہے
وفاؔ دل کی تشنہ لبی کے لئے تو
بس اخلاص کا ایک ساغر بہت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.