Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کڑی ہے دھوپ مگر سایۂ شجر ہی نہیں

عبدالمجید خاں مجید

کڑی ہے دھوپ مگر سایۂ شجر ہی نہیں

عبدالمجید خاں مجید

MORE BYعبدالمجید خاں مجید

    کڑی ہے دھوپ مگر سایۂ شجر ہی نہیں

    سفر ہے سامنے اور کوئی ہم سفر ہی نہیں

    تباہیوں کا تو سامان کر لیا سب نے

    تباہیوں کی مگر کوئی بھی خبر ہی نہیں

    جسے بھی دیکھیے مست و الست ہے خود میں

    کوئی بھی رحمت یزداں کا منتظر ہی نہیں

    تمام لوگ خدا آشنا تو ہیں لیکن

    یہ اور بات ہے سجدوں میں اب اثر ہی نہیں

    میں چاہتا ہوں فضاؤں میں کر سکوں پرواز

    مگر اے دوست مرے بازوؤں میں پر ہی نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے