کفن باندھے ہوئے سر پر یہاں احرار بیٹھے ہیں
کفن باندھے ہوئے سر پر یہاں احرار بیٹھے ہیں
جلا کر اپنے ہاتھوں سے یہ سب گھر بار بیٹھے ہیں
صبا تو چھیڑتی ہے بے سبب اس دل شکستہ کو
کہ جی میں عشق کا ہم تو لیے آزار بیٹھے ہیں
انا معدوم ہے ان کی جو ذلت مول لیتے ہیں
کہ لے کر اپنی عصمت کو سر بازار بیٹھے ہیں
زمانہ ہو گیا شاطر عراقیؔ پاس اپنا رکھ
جنہیں بچنے کا فن آتا ہے وہ ہشیار بیٹھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.