کہہ ڈالے غزلوں نظموں میں افسانے کیا کیا
کہہ ڈالے غزلوں نظموں میں افسانے کیا کیا
دل میں پھر بھی دھڑکتا رہتا ہے جانے کیا کیا
داغ کو چاند آنسو کو موتی زخم کو پھول کہیں
ہم کو بھی انداز سکھائے دنیا نے کیا کیا
چاند ایسے چہروں والے ہیں چاند اتنے ہی دور
جن کے سپنے دیکھتے ہیں ہم دیوانے کیا کیا
سوکھے لب پھیکے رخسار اور الجھے الجھے بال
شہروں میں بھی مل جاتے ہیں ویرانے کیا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.