کہہ دیا تھا وفا شعار اسے
کہہ دیا تھا وفا شعار اسے
اب ہے میرا ہی انتظار اسے
آسماں پر چڑھا دیا تھا کل
اب زمیں پر بھی تو اتار اسے
اپنے خود ساختہ اصولوں سے
مل گیا کچھ دنوں قرار اسے
سب نے نظریں بچائیں موقعہ دیا
کہتے ہیں اب گناہ گار اسے
لوگ کہنے لگے ہیں دیوانہ
مل گئی ہے رہ فرار اسے
کل وہ دے گا جواب کس کس کو
نام لے کر تو مت پکار اسے
دیکھتا ہی نہیں کسی کی طرف
جانے کس کا ہے انتظار اسے
بند آنکھیں کیے وہ ہنستا رہا
ہم جگاتے رہے وقارؔ اسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.