کہہ کر وہ شب بخیر دعا دے کے سو گیا
کہہ کر وہ شب بخیر دعا دے کے سو گیا
بے چین آرزو کو یہ کیا دے کے سو گیا
ڈالا ہے آج کیسے پس و پیش میں مجھے
تصویر اپنی جان ادا دے کے سو گیا
تنگ آ کے میری طفل مزاجی سے آخرش
خواب آوری کی مجھ کو دوا دے کے سو گیا
کتنی شبوں کا جاگا وہ دنیا کو تحفتاً
ضرب کلیم بانگ درا دے کے سو گیا
جاگا تو نیم شب میں وہ مکار سنتری
سب جاگتے رہو یہ صدا دے کے سو گیا
وہ اک نگاہ ناز و ادا ڈالنے کے بعد
بیمار دل کو درد نیا دے کے سو گیا
دل ڈوبتا ہے نذرؔ تو ہمراز وہ مرا
اپنا جمال اپنی وفا دے کے سو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.