کہہ نہ سکا میں دل کی بات
کہہ نہ سکا میں دل کی بات
کٹ گئی یوں ہی ساری رات
صبح کو آخر کیا ہوگا
بھیگ چلی ہے غم کی رات
کہہ نہ سکا ہر اک سے غم
یہ بھی ہے آخر کوئی بات
دل کی کہانی کہتا چل
کیسے کٹے گی غم کی رات
ہونے لگا ہے دل بے چین
آ گئی شاید پھر برسات
دل کی امیدیں ختم ہوئیں
آنکھوں میں کاٹی ساری رات
جس میں وہ ہوں مہماں میرے
ایسی بھی آئے کوئی رات
دل کی کہانی بند بھی کر
کون سنے گا دل کی بات
زعم بہت تھا اس کو مگر
کھا گیا ثاقبؔ عشق میں مات
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.