کہہ رہی تھی کتاب پھٹ کے مجھے
کہہ رہی تھی کتاب پھٹ کے مجھے
کیا ملا میرؔ جی کو رٹ کے مجھے
شاعری کاروبار تھی پہلے
بیس ملتے تھے دس منٹ کے مجھے
میں جو پلٹا تو میں نے یہ دیکھا
اس نے دیکھا ہے پھر پلٹ کے مجھے
صبح تک اب تمہیں پگھلنا ہے
آگ کہنے لگی لپٹ کے مجھے
آج تک روح میں نمی سی ہے
اتنا روئی تھی وہ لپٹ کے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.