کہا تھا ہم نے تجھے تو اے دل کہ چاہ کی مے کو تو نہ پینا (ردیف .. ہ)
![نظیر اکبرآبادی نظیر اکبرآبادی](https://rekhta.pc.cdn.bitgravity.com/Images/Shayar/round/nazeer-akbarabadi.png)
کہا تھا ہم نے تجھے تو اے دل کہ چاہ کی مے کو تو نہ پینا (ردیف .. ہ)
نظیر اکبرآبادی
MORE BYنظیر اکبرآبادی
کہا تھا ہم نے تجھے تو اے دل کہ چاہ کی مے کو تو نہ پینا
جو اس کو پی کر تو ایسا بہکا کہ ہم کو مشکل ہوا ہے جینا
جو آنکھیں چنچل کی دیکھیں ہم نے تو نوک مژگاں نے دل کو چھیدا
نگہ نے ہوش و خرد کو لوٹا ادا نے صبر و قرار چھینا
کہا جو ہم نے کہ آن لگیے ہمارے سینے سے اس دم اے جاں
تو سن کے اس نے حیا کی ایسی کہ آیا منہ پر وہیں پسینہ
کیا ہے غصہ میں ہاتھ لا کر مرا گریباں جو ٹکڑے اس نے
پھٹا ہی رہنا ہے اب تو بہتر نہیں مناسب کچھ اس کو سینا
کہا تھا آؤں گا دو ہی دن میں ولے نہ آیا وہ شوخ اب تک
گنا جو ہم نے نظیرؔ دل میں تو اس سخن کو ہوا مہینہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.