کہا تھا میں نے کیا تو نے سنا کیا
کہا تھا میں نے کیا تو نے سنا کیا
مگر اس بات کا تجھ سے گلا کیا
جو میرے کرب سے غافل رہا تھا
اسی کو اب کہوں درد آشنا کیا
یہی ٹھہری ہے کشتی ڈوب جائے
تو ایسے میں خدا کیا ناخدا کیا
دلوں کے رابطے باقی ہیں جاناں
تو پھر یہ درمیاں کا فاصلہ کیا
گلی کوچوں میں سناٹا ہے کیسا
علی وجدانؔ عاشق مر گیا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.