کہا یہ آج ہمیں فہم نے سنو صاحب
کہا یہ آج ہمیں فہم نے سنو صاحب
یہ باغ دہر غنیمت ہے دیکھ لو صاحب
جو رنگ و بو کے اٹھانے میں حظ اٹھا لیجے
مبادا پھر کف افسوس کو ملو صاحب
یہ وہ چمن ہے نہیں ایک سے نہیں جس میں
تبدل اس کا ہر اک گل سے سوچ لو صاحب
کہ تھا جو صبح شگفتہ نہ تھا وہ شام کے وقت
جو شام تھا سو نہ دیکھا وہ صبح کو صاحب
پس اس مثال سے ظاہر ہے یہ سخن یعنی
اسی طریق سے عالم میں تم بھی ہو صاحب
جو سر نوشت ہے ہوگا اسی طرح سے نظیرؔ
قضا قضا نہیں ہونے کی کچھ کرو صاحب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.