کہاں دریا کی طغیانی سے نکلا
کہاں دریا کی طغیانی سے نکلا
تعلق ریت کا پانی سے نکلا
کسی کی یاد کا کانٹا تھا دل میں
بہت مشکل تھا آسانی سے نکلا
گریباں چاک آوارہ پریشاں
جنوں صحرا کی ویرانی سے نکلا
وہ جس کا منتظر تھا سنگ در بھی
وہ سجدہ میری پیشانی سے نکلا
چمکتے چاند کا رشتہ بھی یارو
رخ جاناں کی تابانی سے نکلا
جو منظر مصرع اولیٰ میں گم تھا
وہ منظر مصرع ثانی سے نکلا
علاج درد دل ذیشانؔ دیکھا
جنوں کی چاک دامانی سے نکلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.