کہاں گئی احساس کی خوشبو فنا ہوئے جذبات کہاں
کہاں گئی احساس کی خوشبو فنا ہوئے جذبات کہاں
ہم بھی وہی ہیں تم بھی وہی ہو لیکن اب وہ بات کہاں
موسم نے انگڑائی لی تو مسکائے کچھ پھول مگر
من میں دھوم مچا دے اب وہ رنگوں کی برسات کہاں
ممکن ہو تو کھڑکی سے ہی روشن کر لو گھر آنگن
اتنے چاند ستارے لے کر پھر آئے گی رات کہاں
خوابوں کی تصویروں میں اب آؤ بھر لیں رنگ نیا
چاند سمندر کشتی ہم تم یہ جلوے اک ساتھ کہاں
اک چہرے کا عکس سبھی میں ڈھونڈ رہا ہوں برسوں سے
لاکھوں چہرے دیکھے لیکن اس چہرے سی بات کہاں
چمک دمک میں ڈوب گئے ہیں پیار وفا کے اصلی رنگ
دیوؔ جہاں والوں میں اب وہ پہلے سے جذبات کہاں
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 646)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.