کہاں ہے جیب اور دامن کہاں ہے
کہاں ہے جیب اور دامن کہاں ہے
جنوں سے پوچھ اب کیوں مہرباں ہے
یقینا آپ مجھ سے کچھ خفا ہیں
زمیں دشمن ہے پر ہم آسماں ہیں
جھکی ہے یہ جبیں میری جہاں پر
تمہارا ہی وہ سنگ آستاں ہے
کشاکش ہے فلک میں اور زمیں میں
ادھر بجلی ادھر اک آشیاں ہے
پڑیں ہیں اشک کی بوندیں جو خط پر
پڑھی جائے تو پڑھ لو داستاں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.