Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہاں ہے شان کریمی حساب ہوتا ہے

ممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی

کہاں ہے شان کریمی حساب ہوتا ہے

ممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی

MORE BYممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی

    کہاں ہے شان کریمی حساب ہوتا ہے

    گناہ گار تو اب لا جواب ہوتا ہے

    تری جناب میں جو باریاب ہوتا ہے

    سکوں نصیب اسے بے حساب ہوتا ہے

    کبھی خلش ہے کبھی اضطراب ہوتا ہے

    یہ دل کا آنا بھی جی کا عذاب ہوتا ہے

    جو پوچھ لیتا ہے ارباب فہم کا بھی مزاج

    کتاب زیست میں ایسا بھی باب ہوتا ہے

    یہ ہم سے پوچھ اسے جویائے عیش کیا جانے

    جہاں میں غم بھی خوشی کا جواب ہوتا ہے

    دیار حسن میں چشم کرم کہیں جس کو

    خیال و خواب کی دنیا کا خواب ہوتا ہے

    بتو خدا تو خود آتا ہے یاد شام فراق

    کبھی جو حد سے سوا اضطراب ہوتا ہے

    شعاع مہر سے جس کو لگی ہوئی ہو لگن

    مرے لئے تو وہی آفتاب ہوتا ہے

    مرے مذاق کی دنیا مجھے نہیں ملتی

    مرا اصول کہاں کامیاب ہوتا ہے

    جنہیں ہو تاب نظر بہر‌ دید آ جائیں

    ہجوم حشر ہے وہ بے نقاب ہوتا ہے

    اسی پہ اہل نظر کی بھی آنکھ پڑتی ہے

    تری نگاہ میں جو انتخاب ہوتا ہے

    رہے جو زیست میں محو ملال ناکامی

    وہ نا مراد کہیں کامیاب ہوتا ہے

    ہر اک گناہ پہ رحمت ہے موجزن اس کی

    وہاں کرم ہی گنہ کا جواب ہوتا ہے

    گھمنڈ کس لئے اس پر کرے کوئی خوشترؔ

    یہ دور زیست برنگ حباب ہوتا ہے

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے