Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہاں ہوگا کدھر ہوگا دل ناکام کیا ہوگا

قاضی جلال ہری پوری

کہاں ہوگا کدھر ہوگا دل ناکام کیا ہوگا

قاضی جلال ہری پوری

MORE BYقاضی جلال ہری پوری

    کہاں ہوگا کدھر ہوگا دل ناکام کیا ہوگا

    خدا جانے محبت میں ترا انجام کیا ہوگا

    طبع آزاد پیدا کر دل بے خوف پیدا کر

    جسے ڈر محتسب کا ہو وہ مے آشام کیا ہوگا

    نیا دیوانہ ہوں مجھ کو نئی زنجیر سے باندھو

    پرانا انتشار زلف میرا دام کیا ہوگا

    پلانا ہی اگر مقصود ہے بھر بھر پلاتا جا

    ہماری پیاس کے آگے یہ خالی جام کیا ہوگا

    صف آخر میں بھی لبریز پیمانہ ملا ہم کو

    کرم ساقی کا اس سے اور بڑھ کر عام کیا ہوگا

    بدل جائے جو صبح وصل سے شام جدائی تو

    تمہیں نقصان آخر گردش ایام کیا ہوگا

    تمہیں کیوں فکر ہے یارو تڑپنے دو تڑپنے دو

    تڑپنے کا میں عادی ہوں مجھے آرام کیا ہوگا

    جلالؔ بے نوا ذوق سخن گوئی نہ گر بدلا

    تو پھر ان بے مزہ شعروں سے تیرا نام کیا ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے