Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہاں جائے گا درد ان کی جدائی کا خفا ہو کر

فضل حسین صابر

کہاں جائے گا درد ان کی جدائی کا خفا ہو کر

فضل حسین صابر

MORE BYفضل حسین صابر

    کہاں جائے گا درد ان کی جدائی کا خفا ہو کر

    مرے دل سے نکل کر میرے پہلو سے جدا ہو کر

    جناب شیخ مسجد میں نہ بیٹھیں پارسا ہو کر

    بقا حاصل کریں اس کی محبت میں فنا ہو کر

    تعجب ہے بتوں کو بات کرنا بھی نہیں آتا

    خدائی میں خدائی کرنے بیٹھے ہیں خدا ہو کر

    میں وہ ہوں سخت جو اف بھی نہ نکلے گی مرے منہ سے

    جفاؤں پر جفائیں جس قدر تو چاہتا ہو کر

    بجا کہتے ہیں جو کہتے ہیں تجھ کو یار ہرجائی

    کہ تو رہتا ہے سب کے دل میں سب کا آشنا ہو کر

    مصیبت میں رہا کرتے ہیں جو بھی دانہ دنیا میں

    انہیں کو پیستا ہے چرخ ظالم آسیا ہو کر

    تمہارے ہم ہمارے تم تمہیں کیا واسطہ اس سے

    عدو کے آشنا کیوں ہو ہمارے آشنا ہو کر

    سر محفل جو مجھ کو دیکھتے ہیں وہ کن آنکھیوں سے

    چھپی بیٹھی ہے شوخی ان کی آنکھوں میں حیا ہو کر

    سحر تک اس کے صدموں سے ہو جاں بر غیر ممکن ہے

    شب فرقت مرے گھر آئی ہے میری قضا ہو کر

    کہاں تک شوق نظارہ ہے بے خود ہو کے اے صابرؔ

    پڑا ہوں میں کسی کی رہ گزر میں نقش پا ہو کر

    جناب دل کی باتوں میں نہ آنا دیکھ اے صابرؔ

    یہ حضرت راہ الفت میں ہیں رہزن رہنما ہو کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے