کہاں کا سودا جنون کیسا کہ طاق دل میں ملال رکھتے
کہاں کا سودا جنون کیسا کہ طاق دل میں ملال رکھتے
سید خورشید عالم کاکوی
MORE BYسید خورشید عالم کاکوی
کہاں کا سودا جنون کیسا کہ طاق دل میں ملال رکھتے
اگر وہ احوال دل سناتے تو ہم بھی اپنا خیال رکھتے
کبھی وہ آتے بہار آتی خزاں رسیدہ صحن میں اپنے
ہر اک قدم پر بچھاتے پلکیں دل و جگر بھی نکال رکھتے
وہ عہد ماضی کے لوح پرور اور ان کے دل میں جہاں کا غم تھا
تمہاری الفت کے بعد ہم کیوں زمانے بھر کا وبال رکھتے
عدو کے لشکر کو مات دے کر ہم اپنی بستی میں آ گئے تھے
اگر زمانہ شناس ہوتے تو اپنے ہاتھوں میں ڈھال رکھتے
کبھی تو خورشیدؔ شب میں آتا ہماری راہوں کو جگمگاتا
جو پیر کامل کا فیض ہوتا تو ہم بھی ایسا کمال رکھتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.