کہاں کہاں نہ گئی مہربان کی خوشبو
کہاں کہاں نہ گئی مہربان کی خوشبو
زمانے بھر میں ہے اردو زبان کی خوشبو
بدن سے جس گھڑی نکلے گی جان کی خوشبو
ملے گی خاک میں تب آن بان کی خوشبو
قدم بہکتے ہیں جذبات کے اندھیروں میں
تو کھینچ لاتی ہے مجھ کو مکان کی خوشبو
جو حق کے واسطے دینا پڑے زمانے میں
عجیب ہوتی ہے اس امتحان کی خوشبو
یہاں پہ پیار ہے یکجہتی بھائی چارہ ہے
بڑی ہی خوب ہے ہندوستان کی خوشبو
جوان ہوں گے جو سازش کی گود میں فتنے
کہاں سے آئے گی امن و امان کی خوشبو
وفا خلوص دیانت حیا صداقت پیار
نثارؔ ہم بھی لٹاتے ہیں شان کی خوشبو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.