Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہاں کہاں پہ لگے زخم کیا دکھاؤں اسے

کلیم شاداب

کہاں کہاں پہ لگے زخم کیا دکھاؤں اسے

کلیم شاداب

MORE BYکلیم شاداب

    کہاں کہاں پہ لگے زخم کیا دکھاؤں اسے

    میں کس زباں سے کہوں حال دل سناؤں اسے

    وہ مجھ کو بھول کے دنیا بسا چکا ہے مگر

    میں اب بھی سوچ رہا ہوں کہ بھول جاؤں اسے

    ہر ایک شب میں یہی سوچتا ہوں بستر پر

    جو عہد خود سے کیا ہے کبھی نبھاؤں اسے

    انا نے عشق کے پیروں میں ڈال دی زنجیر

    میں ناز کیسے کروں رقص کر دکھاؤں اسے

    مرا غرور مری راہ کی رکاوٹ ہے

    میں صرف سوچ رہا ہوں کہ اب ہٹاؤں اسے

    کسے نہ طعنہ اسے تمکنت سے تیز ہوا

    چراغ بجھ گیا جو خون سے جلاؤں اسے

    گلاب کیسے کھلائیں اگر ہو سخت زمیں

    ہنر غزل کا یہ شادابؔ میں سکھاؤں اسے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے