کہاں کہاں سے گزر رہا ہوں
کہاں کہاں سے گزر رہا ہوں
میں آندھیوں میں بکھر رہا ہوں
کسی بھی صورت نہ چین پاؤں
یہ کس تجسس میں مر رہا ہوں
میں سرخیوں میں کہاں سے ہوتا
میں حاشیے کی خبر رہا ہوں
سبھوں کو جانا ہے پار لیکن
میں پار جانے سے ڈر رہا ہوں
نہ میری منزل نہ کوئی جادہ
ازل سے گرد سفر رہا ہوں
مجھے تو مرنا تھا غم میں فکریؔ
میں غم میں جل کر نکھر رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.