کہاں کی گونج دل ناتواں میں رہتی ہے
کہاں کی گونج دل ناتواں میں رہتی ہے
کہ تھرتھری سی عجب جسم و جاں میں رہتی ہے
قدم قدم پہ وہی چشم و لب وہی گیسو
تمام عمر نظر امتحاں میں رہتی ہے
مزہ تو یہ ہے کہ وہ خود تو ہے نئے گھر میں
اور اس کی یاد پرانے مکاں میں رہتی ہے
پتہ تو فصل گل و لالہ کا نہیں معلوم
سنا ہے قرب و جوار خزاں میں رہتی ہے
میں کتنا وہم کروں لیکن اک شعاع یقیں
کہیں نواح دل بدگماں میں رہتی ہے
ہزار جان کھپاتا رہوں مگر پھر بھی
کمی سی کچھ مرے طرز بیاں میں رہتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.