کہاں لے جاؤں دل کو یا الٰہی
کہاں لے جاؤں دل کو یا الٰہی
گنہ ٹھہری ہے میری بے گناہی
پناہ ہر دو عالم بن گئی ہے
جنون عشق تیری بے پناہی
دلوں پر کر گئی ہے سحر کیا کیا
حسینوں کی ادائے کم نگاہی
یہ آہٹ ہے اسی سرو رواں کی
دل بیتاب دیتا ہے گواہی
تکلف برطرف یہ مے کدہ ہے
نہیں یاں راہ و رسم عذر خواہی
جگر کے ساتھ دنیائے ادب سے
ہوئی رخصت وہ شان کج کلاہی
مجازؔ اب لکھنؤ تجھ بن ہے سونا
فغان شب نہ آہ صبح گاہی
شعور منزل نو آج بھی ہے
تری لغزش تری گم کردہ راہی
مبارک ہو تجھے اے خانہ ویراں
جہان مے کدہ کی بادشاہی
گراں ہے تاج داران چمن پر
اسیران قفس کی داد خواہی
مآل حسرت تعمیر کیا ہے
جمالؔ اپنے بھرے گھر کی تباہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.