کہاں منظر خوشی کے بڑھ رہے ہیں
کہاں منظر خوشی کے بڑھ رہے ہیں
مسائل زندگی کے بڑھ رہے ہیں
گلے مل کر انہیں ہم اب کتر دیں
جو ناخن دشمنی کے بڑھ رہے ہیں
سمٹتے جا رہے ہیں اب اجالے
تماشے تیرگی کے بڑھ رہے ہیں
ترقی پر ہے اب بے روزگاری
کہ سائے مفلسی کے بڑھ رہے ہیں
ہماری جیب خالی ہو رہی ہے
خزانے سیٹھ جی کے بڑھ رہے ہیں
اداسی میں نہیں میری اضافہ
کہ رنج و غم سبھی کے بڑھ رہے ہیں
غزل یاسینؔ وسعت پا رہی ہے
مضامیں شاعری کے بڑھ رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.