کہاں نصیب وہ کیفیت دوام ابھی
کہ مے کشی ہے بہ قید سبو و جام ابھی
حواس و ہوش کو کہئے مرا سلام ابھی
جنوں کو عقل سے لینا ہے انتقام ابھی
نہ جا سکے گی وہاں تک نگاہ عام ابھی
مرا مذاق بہت ہے بلند بام ابھی
کچھ اور لیجئے دار و رسن سے کام ابھی
جنوں کا جوش ہے پھیلا ہوا تمام ابھی
خوشی کہاں کہ خوشی کا نہیں مقام ابھی
نہ میری صبح ابھی ہے نہ میری شام ابھی
اسی طرح سے ہے بے ربطیٔ کلام ابھی
فغاں بھی آئی ہے لب پر تو ناتمام ابھی
ہے اہل ہوش کا کچھ اور ہی پیام ابھی
مگر مجھے تو ہے دیوانہ پن سے کام ابھی
جہاں میں آنے کو آئے تو انقلاب بہت
بدل سکی نہ سحر سے ہماری شام ابھی
اسی کو حاصل عمر وفا بنانا ہے
جو اک خلش سی ہے دل میں برائے نام ابھی
یہاں تو دن کو بھی تاریکیاں برستی ہیں
ہماری صبح سے اچھی ہے ان کی شام ابھی
- کتاب : Jab Fasl-e-baharn aai thi (Pg. 136)
- Author : padm Shri Dr. Kaleem Ahmed Aajiz
- مطبع : Sunrise Plastic Works, Patna (1990)
- اشاعت : 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.