Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہاں قرار ہے کہنے کو دل قرار میں ہے

بسمل عظیم آبادی

کہاں قرار ہے کہنے کو دل قرار میں ہے

بسمل عظیم آبادی

MORE BYبسمل عظیم آبادی

    کہاں قرار ہے کہنے کو دل قرار میں ہے

    جو تھی خزاں میں وہی کیفیت بہار میں ہے

    چمن کی خیر ہو کیا ہے جو آج ہر طائر

    پروں کو اپنے سمیٹے ہوئے بہار میں ہے

    اب ایسا جینا بھی جینے میں کوئی جینا ہے

    نہ آپ بس میں نہ دل اپنے اختیار میں ہے

    چمن میں تھے تو ستاتی تھی فکر دانہ و دام

    قفس میں ہیں تو دل اٹکا ہوا بہار میں ہے

    کہیں کھلی تو نہیں زلف خم بہ خم اس کی

    اک اضطراب کا عالم مرے غبار میں ہے

    وہ دل فریبیٔ رنگ بہار کیا جانے

    کہ جس کا ہوش ٹھکانے نہیں بہار میں ہے

    اسی کا نام ہے شوخی تو اضطراب ہے کیا

    کسی کے دل کا تلاطم نگاہ یار میں ہے

    چمن میں آ ہی گئے ہیں تو مسکرا دیجے

    کلی بھی آپ کے ہنسنے کے انتظار میں ہے

    ادھر بھی ایک اچٹتی نظر خدا کے لیے

    کھڑا ہوا کوئی پہروں سے انتظار میں ہے

    قدم قدم پہ تو ہے سامنا قیامت کا

    زمانہ پھر بھی قیامت کے انتظار میں ہے

    یہاں تو زہد کا دامن بھی چاک ہے بسملؔ

    یہاں مرا دل دیوانہ کس شمار میں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے