Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہاں سر پیٹنے کا وقت اب بیداد قاتل پر

بیخود موہانی

کہاں سر پیٹنے کا وقت اب بیداد قاتل پر

بیخود موہانی

MORE BYبیخود موہانی

    کہاں سر پیٹنے کا وقت اب بیداد قاتل پر

    کلیجے پر مرا اک ہاتھ ہے اک ہاتھ ہے دل پر

    اسیری کو مری سب قید ہی سمجھیں مگر میں تو

    جو پیار آتا ہے بوسے دینے لگتا ہوں سلاسل پر

    یہ نالے نکلے جس دل سے نہ جانے اس پہ کیا گزری

    کہ جس کے کان تک پہونچے چھری سی چل گئی دل پر

    نہیں اب آہ ساحل دیکھنا بھی اپنی قسمت میں

    نظر آئی ہیں موجیں جب نظر ڈالی ہے ساحل پر

    تبسم نے ابھی ان رنگ اڑے ہونٹوں کو چوما ہے

    کھنچی تصویر کس کی پردہ ہائے چشم قاتل پر

    یہ ہیں کیسی بلائیں اس سے ہو سکتا ہے اندازہ

    کہ چیخ اٹھے ہیں وہ بھی جان جو دیتے تھے مشکل پر

    تماشا آخری ہے اب نہیں موقع تغافل کا

    کہ رنگت لوٹتی پھرتی ہے قاتل روئے بسمل پر

    ہماری زندگی اک نام تھا تیمار داری کا

    کبھی اٹھا نہ بیخودؔ جب سے رکھا ہاتھ کو دل پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے