کہاں سے درمیاں لے آئے ہو جو سب نہیں ہوتا
کہاں سے درمیاں لے آئے ہو جو سب نہیں ہوتا
محبت کا تو دنیا میں کوئی مذہب نہیں ہوتا
مجھے تم دیکھتے رہتے ہو لیکن کچھ نہیں کہتے
میں کیسے مان لوں اس کا کوئی مطلب نہیں ہوتا
ہم اپنے دل کے بارے میں بتا سکتے نہیں کچھ بھی
کہ جانے کب یہ ہوتا ہے نہ جانے کب نہیں ہوتا
تعلق جبر سمجھیں اور نبھاتے ہی چلے جائیں
کوئی تو حد بھی ہوتی ہے یہ ہم سے اب نہیں ہوتا
ترے کہنے پہ سر کے بل چلے آتے ہیں ہم ورنہ
کسی سے کون ملتا ہے اگر مطلب نہیں ہوتا
صغیرؔ عہدے وغیرہ ہیں ضرورت اور لوگوں کی
فقیری میں کسی کا کوئی بھی منصب نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.