کہاں سے لائیں گے آنسو عزا داری کے موسم میں
کہاں سے لائیں گے آنسو عزا داری کے موسم میں
بہت کچھ رو چکے ہم تو اداکاری کے موسم میں
اتر آؤں گا میں بھی زینۂ ہستی سے یوں اک دن
کہ جیسے رنگ رخ اترے ہے ناداری کے موسم میں
تمہارے خط کبھی پڑھنا کبھی ترتیب سے رکھنا
عجب مشغولیت رہتی ہے بیکاری کے موسم میں
بجز میرے زمانے کی قبا رنگین کر ڈالی
یہ کیا تفریق رکھی اس نے گلکاری کے موسم میں
سر برگ تمنا مرہم دیدار کہہ جائیں
نہ آئیں سامنے میرے نگہ داری کے موسم میں
طلوع مہر سے ٹوٹے گی ان کی نیند نا ممکن
جو خوابیدہ رہا کرتے ہیں بیداری کے موسم میں
ترس کھاتے ہیں کیوں احباب میرے حال پر اخترؔ
بہت بے چینیاں بڑھتی ہیں غم خواری کے موسم میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.