Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہاں سے لاؤں میں فکر وسیع و لا محدود

ثاقب کانپوری

کہاں سے لاؤں میں فکر وسیع و لا محدود

ثاقب کانپوری

MORE BYثاقب کانپوری

    کہاں سے لاؤں میں فکر وسیع و لا محدود

    اسیر دام تعین ہے کائنات وجود

    بلائے جاں ہیں یہی کثرتیں عقیدت کی

    حد نیاز ہی بنتی ہے کعبہ مقصود

    مرے ہی شوق فراواں نے گم کیا مجھ کو

    ہر ایک گام پہ تھی ورنہ منزل مقصود

    لطافت غم جاناں کا ہوگا کیا احساس

    ہزارہا ہیں زمانہ میں جب کہ دام و قیود

    اٹھا سکے گا نہ پردہ حقیقتوں کا کبھی

    جو ہو گیا ہے اسیر طلسم رنگ شہود

    ہے ذرہ ذرہ سے پیدا تجلیوں کا فروغ

    مگر ہے حسن خود آرا کو پھر بھی ذوق نمود

    نہ کھل سکے گا مظاہر پرستیوں کا فریب

    یہ حسن کیا ہے اگر تو نہیں ہے خود موجود

    میں جانتا ہوں وہی زندگی کا حاصل ہیں

    ہوئیں جو راہ محبت میں کوششیں بے سود

    بسی ہوئی ہے محبت کی ان میں اک دنیا

    نہ مٹ سکیں گے زمانے سے نقش ہائے سجود

    کچھ اور بڑھتیں مسرت کی تلخیاں ثاقبؔ

    اگر نہ ہوتا زمانے میں رنج و غم کا وجود

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے