Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہاں سیاست اغیار نے ہلاک کیا

باصر سلطان کاظمی

کہاں سیاست اغیار نے ہلاک کیا

باصر سلطان کاظمی

MORE BYباصر سلطان کاظمی

    کہاں سیاست اغیار نے ہلاک کیا

    ہمیں تو اپنے ہی افکار نے ہلاک کیا

    کسی کی موت کا باعث تھی خانہ ویرانی

    کسی کو رونق گلزار نے ہلاک کیا

    کسی کے واسطے پھولوں کی سیج موجب مرگ

    کسی کو جادۂ‌ پر خار نے ہلاک کیا

    کسی کو شعلۂ خورشید نے جلا ڈالا

    کسی کو سایۂ اشجار نے ہلاک کیا

    سواد شام کسی کے لئے پیام اجل

    کسی کو صبح کے آثار نے ہلاک کیا

    کسی کی جان گئی دیکھ کر ترا جلوہ

    کسی کو حسرت دیدار نے ہلاک کیا

    کوئی شکار ہوا اپنی ہچکچاہٹ کا

    کسی کو جرأت اظہار نے ہلاک کیا

    کسی کا تختہ بچھایا نصیب خفتہ نے

    کسی کو طالع بیدار نے ہلاک کیا

    وہی ہلاکو کہ جس نے کیے ہزاروں ہلاک

    اسے بھی وقت کی یلغار نے ہلاک کیا

    کسی کو مار گیا اس کا کم سخن ہونا

    کسی کو کثرت اشعار نے ہلاک کیا

    وہی خسارہ ہے سب کی طرح ہمیں درپیش

    ہمیں بھی گرمئ بازار نے ہلاک کیا

    کبھی تباہ ہوئے مشورہ نہ ملنے سے

    کبھی نوشتۂ دیوار نے ہلاک کیا

    ملی تھی جس کے لبوں سے نئی حیات ہمیں

    اسی کی شوخئ گفتار نے ہلاک کیا

    خدا کا شکر کہ پستی نہ ہم کو کھینچ سکی

    ہمیں بلندیٔ معیار نے ہلاک کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے