کہاں تک ایسی الفت کو نباہیں
کہاں تک ایسی الفت کو نباہیں
رہا کرتی ہیں اب تو لب پہ آہیں
علاج حسرت دیدار پھر کیا
اگر مایوس ہو جائیں نگاہیں
مجھے معلوم ہے اپنی حقیقت
کہاں میں اور کہاں وہ جلوہ گاہیں
دل و جاں سب تو تم کو دے چکے ہیں
بتاؤ کس طرح اب تم کو چاہیں
محبت میں بڑی وسعت ہے ثاقبؔ
محبت کی نہ کر مسدود راہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.