کہاں تک یہ ستارے در بدر پھرتے رہیں گے
کہاں تک یہ ستارے در بدر پھرتے رہیں گے
تری آنکھوں میں آخر اپنی منزل ڈھونڈ لیں گے
پرانی اس کہانی پر یقیں آئے نہ آئے
مگر ہم سامری کے سحر سے کیسے بچیں گے
اداسی اس گلی میں کتنے دن تک رہ سکے گی
نئے موسم پرانے قفل آخر توڑ دیں گے
ہوائے تازہ بدلے گی فضا اس باغ کی بھی
نئی رت میں نئے پودے یہاں پھولے پھلیں گے
ترے در تک نہ پہنچیں گے بھڑکتے تیز شعلے
تو کیا اس آگ میں ہم ہی سدا جلتے رہیں گے
- کتاب : رنگ سا اڑتا ہے (Pg. 78)
- Author : اشفاق عامر
- مطبع : عکاس پبلی کیشنز،اسلام آباد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.